مندرجات کا رخ کریں

"کہکشاں" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م 115.167.63.157 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم واپس ؛ Sanjeev bot کی گذشتہ تدوین کی جانب۔
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
اس سے یہ نظریہ بھی غلط ثابت ہوتا ہے کہ کائنات روز ازل سے مکمل ہے۔ بلکہ یہ عمل ہر لمحہ جاری ہے۔
اس سے یہ نظریہ بھی غلط ثابت ہوتا ہے کہ کائنات روز ازل سے مکمل ہے۔ بلکہ یہ عمل ہر لمحہ جاری ہے۔



مشاہداتی کائنات میں تقریباً 170 بلین کہکشانیں ہیں۔
==حوالہ جات==

{{حوالہ جات}}
==بیرونی روابط==
[[زمرہ:فلکیات]]
[[زمرہ:فلکیات]]
[[زمرہ:کائنات]]
[[زمرہ:کائنات]]

نسخہ بمطابق 05:18، 25 ستمبر 2015ء

کہکشاں اصل میں ایک نہایت بڑا کائناتی جسم ہوتا ہے جو کہ ثقلی بندھن میں مربوط مختلف اجسام ، جیسے ستاروں، بین النجمی واسطہ اور تاریک مادے پر مشتمل ہوتی ہے۔ سائنس دانوں اور ماہرین نجوم نے کہکشاں کو کائنات کے جزیروں سے تشبیہ دی ہے۔ بالفاظ دیگر یہ ستاروں کا ایک ایسا نظام ہوتا ہے جس میں کئی مختلف نظام شمسی ہو سکتے ہیں۔ ہئیت (Phase) دانوں کا اندازہ ہے کی اس میں ایک کروڑ ستاروں تک کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ اینڈرومیڈا ہمارے سے قریب ترین کہکشاں ہے۔ یہ بیس لاکھ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔

ن ج س 4414 ایک کہکشاں ہے جوکہ زمین سے 56000 نوری سال کے فاصلے پر ہے

جنوری 1971 میں کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ماہرین ہئیت نے دو نئے کہکشاں دریافت کی تھیں۔ ان کی موجودگی کا اب تک پتہ نہیں چلایا جا سکا کی ان کے راستے میں دودھیا کہکشائوں کا ایک جھرمٹ حائل تھا۔ زمین سے ان کا فاصلہ 9 لاکھ نوری سال ہے۔


1989 کو امریکہ کے ماہرین فلکیات نے ہائیڈروجن کا بنا ہوا عظیم بادل دریافت کیا تھا جو کہ کہکشاں بننے کے آخری مراحل میں تھا۔ اس دریافت سے یہ پتہ چلا ہے کہ کائنات میں مادے کا تغیر موجود ہے اور کہکشائیں بننے کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔


اس سے یہ نظریہ بھی غلط ثابت ہوتا ہے کہ کائنات روز ازل سے مکمل ہے۔ بلکہ یہ عمل ہر لمحہ جاری ہے۔


مشاہداتی کائنات میں تقریباً 170 بلین کہکشانیں ہیں۔

حوالہ جات

بیرونی روابط