مندرجات کا رخ کریں

بادل سرکار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بادل سرکار

معلومات شخصیت
پیدائشی نام Sudhindra Sircar[1]
پیدائش 15 جولائی 1925(1925-07-15)
کولکتہ
وفات 13 مئی 2011(2011-05-13)
کولکتہ
وجہ وفات قولن سرطان   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش Manicktala, کولکتہ
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کلکتہ
اسکاٹش چرچ کالج
جادھو پور یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ playwright, theatre director
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل ڈراما [3]،  جلوہ گاہ [3]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں Ebong Indrajit (And Indrajit) (1963)
Pagla Ghoda (Mad Horse) (1967)
اعزازات
1966 Sangeet Natak Akademi Award
1972 پدم شری اعزاز
1997 Ratna Sadsya
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بادل سرکار، 15،مئی 1925 کو مغربی بنگال کے شہر کولکتہ میں پیدا ہوئے۔ وہ بنگالی زبان کے ڈراما نگار اور پیش کار ہیں۔ وہ بنگال انجیرنگ کالج (سول) سے فارغ التحصیل ہیں۔ مگر انھوں نے انجیرنگ کو کبھی اپنا پیشہ نہیں بنایا۔ انھوں نے 1970ء کی دہائی میں بنگال میں "نکٹر ناٹک" (اسٹریٹ تھیٹر) کی بحالی اور فروغ مین بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان کے ڈرامے بنیادی طور پر حکومت شکن ( اینٹی اسٹبلشمنٹ) ھوتے تھے۔ جب بھارتی حکومت نے نکسلیوں کے خلاف تشددانہ استبدادی خونی کھیل کھیلا۔ تو بادل سرکار نے اپنے نکڑ ناٹک کی وساطت سے اس ریاستی قہر کے خلاف نعرہ بغاوت کرتے ھوئے حکومت سے ٹکر لی اور بنگالی تھیٹر کی روایت میں نئے عوامی احتجاجی، مزاحمتی اور انقلابی رویوں کو روشناس کروایا۔ اس کو " تیسرا تھیٹر" یا "بھوما" تھیٹر بھی کہا جاتا ہے۔ جس میں شہری معاشرت کی بازگست ہوتی تھی۔ بادل سرکار کو 1968ء میں سنگیت ناٹک فیلو شپ اور 1972 میں ‘پدم شری‘ کے کے ایوارڈ سے نوازہ گیا۔ وہ پچاس (50) سے زائدڈراموں کے مصنف اور پیش کار ہیں۔ ان کے چند مشہور ڈراموں میں۔ ‘باسی خبر‘، ‘جلوس‘(اس کا اردوترجمہ ھوچکا ہے)، ‘ساری رات،‘ اور ‘کوئی(شاعر) کہانی ‘شامل ہیں۔ 13 مئی 2011ء میں کولکتہ میں کولن سرطان کے عارضے کے سبب 85 سال کی عمر میں انتقال ہوا۔ ***{تحریر: احمد سہیل}***

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0255260 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
  2. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0255260 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022

Bibliography

[ترمیم]
  • Roy, Pinaki. "The First Man of the Third Theatre: Badal Sircar"۔ Insights into Indian English Fiction and Drama۔ Ed. Nawale, A. New Delhi: Access-Authors Press, 2012 (ISBN 978-81-921254-3-5)، pp. 164–81.
  • Roy, Pinaki. “Crusader against Hegemonies: A Brief Study of Badal Sircar”۔ Contemporary Indian Drama in English: Trends and Issues۔ Ed. Sarkar, J. New Delhi: Delta Book World, 2013 (ISBN 978-81-926244-0-2)۔ pp. 23–42.

Dasgupta Anjan,Badal Sircar’s Evam Indrajit: Issues of Writing, Reading and Narrativity: An Absurdist Celebration of plotlessness,edited by Jaydeep Sarkar,Dellta Publication, NewDelhi,2013٬978-81-926244-0-2 '

بیرونی روابط

[ترمیم]

سانچہ:Bengali Theatre