جامع مسجد شیخ زايد
جامع مسجد شیخ زاید | |
---|---|
جَامِع ٱلشَّيْخ زَايِد ٱلْكَبِيْر | |
صحن سے نظر آنے والی شیخ زاید مسجد | |
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 24°24′43″N 54°28′26″E / 24.412°N 54.474°E |
مذہبی انتساب | سنی اسلام |
ملک | متحدہ عرب امارات |
ملکیت | Government |
ویب سائٹ | مركز جامع الشيخ زايد الكبير |
تعمیراتی تفصیلات | |
معمار | یوسف عبدلکی |
نوعیتِ تعمیر | مسجد |
سنگ بنیاد | 1996 |
سنہ تکمیل | 20 دسمبر 2007 |
تعمیری لاگت | 2 بلین درہم (US$545 million) |
تفصیلات | |
گنجائش | 41000 سے زیادہ |
لمبائی | 420 میٹر (1,380 فٹ) |
چوڑائی | 290 میٹر (950 فٹ) |
گنبد | 82 domes of seven different sizes |
گنبد کی اونچائی (خارجی) | 85 میٹر (279 فٹ) |
گنبد کا قطر (خارجی) | 32.2 میٹر (106 فٹ) |
مینار | 4 |
مینار کی بلندی | 107 میٹر (351 فٹ) |
جامع مسجد شیخ زايد (عربی:جَامِع ٱلشَّيْخ زَايِد ٱلْكَبِيْر) متحدہ عرب امارات کے دار الحکومت ابوظہبی میں واقع ہے۔ ملک کی سب سے بڑی مسجد، یہ روزانہ کی نماز کے لیے اہم عبادت گاہ ہے۔ عید کی نماز کے دوران یہاں 41 ہزار سے زائد لوگ اکھٹے ہوئے۔
یہ مسجد متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر شیخ زاید بن سلطان النہیان کے حکم کی تکمیل ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کی سب بڑی مسجد ہے۔ چاروں کونوں پر کھڑے چار منار 351 فٹ اونچے ہیں اور اس کے 84 ماربل کے گنبد ہیں۔ اس مسجد کے صحن کا رقبہ 180000 مربع فٹ ہے۔ جس میں سنگ مرمر اور پچی کاری کا کام نہایت خوبصورت انداز میں کیا گیا ہے۔ اس مسجدمیں 40 ہزار نمازی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ مرکزی ہال میں 7 ہزار نمازیوں کے لیے گنجائش موجود ہے۔ جبکہ اطراف میں دو چھوٹے ہال ہیں اور ہر ہال میں پندرہ سو خواتین بھی نماز ادا کر سکتی ہیں۔ ہال کے اوپر مرکزی گنبد کا قطر 106 فٹ ہے جو صحن سے 279 فٹ بلند ہے۔ شیخ زاید بن سلطان کا جسد خاکی بھی مسجد کے احاطے میں دفن ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا قالین اسی مسجد میں بچھایا گیا ہے۔ دنیا بھر کے زائرین اس مسجد کی کمال تعمیراتی فن کاری اور ماہرانہ کام کو س رہاتے ہیں۔