جان اسٹوئرٹ مل
جان اسٹوئرٹ مل | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: John Stuart Mill) | |||||||
Member of Parliament for City and Westminster | |||||||
مدت منصب 25 July 1865 – 17 November 1868 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 20 مئی 1806ء [1][2][3][4][5][6][7] ازلنگٹن بورو |
||||||
وفات | 8 مئی 1873ء (67 سال)[1][2][3][4][5][6][7] آوینیو [8][9] |
||||||
شہریت | متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ | ||||||
جماعت | لبرل پارٹی | ||||||
رکن | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون | ||||||
والد | جیمز مل [10] | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | یونیورسٹی کالج لندن | ||||||
پیشہ | فلسفی ، ماہر معاشیات ، سیاست دان [11]، آپ بیتی نگار [10]، مصنف [12]، مساوات پسندی ، کلرک ، خواتین کے حق رائے دہی کی حامی | ||||||
مادری زبان | انگریزی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2][13] | ||||||
ملازمت | ایسٹ انڈیا کمپنی [10] | ||||||
تحریک | الحاد ، مساوات پسندی ، آزاد خیالی | ||||||
اعزازات | |||||||
یونیورسٹی آف ویانا کے اعزازی ڈاکٹر [14] فیلو آف امریکن اکیڈمی آف آرٹ اینڈ سائنسز |
|||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
حصہ سلسہ مضامین افادیت پسندی |
Utilitarianism |
---|
کلیدی شخصیات |
بنیادی تصورات |
باب:سیاست |
جان اسٹوئرٹ مِل (انگریزی: John Stuart Mill) ایک انگریز فلسفی ، سیاسی ماہر معاشیات، سیاست دان اور سول سرونٹ تھے۔ کلاسیکی لبرل ازم کی تاریخ کے سب سے زیادہ بااثر مفکرین میں سے ایک ہیں جنھوں نے سماجی نظریہ، سیاسی نظریہ اور سیاسی معیشت میں بڑے پیمانے پر کام کیا۔ اسٹینفورڈ انسائیکلوپیڈیا آف فلسفہ کے ذریعہ انھیں’’انیسویں صدی کا سب سے بااثر انگریزی بولنے والا فلسفی‘‘ قرار دیا گیا۔ اس نے لامحدود ریاست اور سماجی کنٹرول کی مخالفت میں فرد کی آزادی کا جواز پیش کرتے ہوئے آزادی کا تصور دیا۔
مل افادیت پسندی کے حامی تھے، ایک اخلاقی نظریہ جو اس کے پیشرو جیریمی بینتھم نے تیار کیا تھا۔ اس نے سائنسی طریقہ کار کی تحقیقات میں حصہ ڈالا، حالانکہ اس موضوع کے بارے میں ان کا علم دوسروں کی تحریروں پر مبنی تھا، خاص طور پر ولیم وہیل، جان ہرشل اور آگسٹ کومٹے اور مل کے لیے الیگزینڈر بین کی تحقیق پر مبنی تھی۔ وہ وہیل کے ساتھ تحریری بحث میں مصروف رہے۔
جان اسٹیورٹ مل ہیریئٹ بیرو اور سکاٹش فلسفی، مورخ اور ماہر اقتصادیات جیمز مل کے بڑے بیٹے تھے۔ جان سٹوارٹ کو اپنے والد نے جیریمی بینتھم اور فرانسس پلیس کے مشورے اور مدد سے تعلیم دی اورانتہائی سخت پرورش کی گئی تھی، جان بوجھ کر اپنے بہن بھائیوں کے علاوہ اس کی اپنی عمر کے بچوں کے ساتھ ملنے سے روکا گیا تھا۔ اس کے والد کا واضح مقصد ایک باصلاحیت عقل پیدا کرنا تھا جو اس کے اور بینتھم کی موت کے بعد افادیت پسندی اور اس کے نفاذ کو جاری رکھے۔
اقوال
[ترمیم]آزادی کا نظریہ
ملز کا آزادی کا نظریہ طاقت کی نوعیت اور حدود کو بتاتا ہے جو معاشرے کے ذریعے فرد پر جائز طور پر استعمال کی جا سکتی ہے۔ مل کا خیال ہے کہ اگر جمہوری معاشرہ آزادی کے اصول پر عمل پیرا ہو تو ہی اس کے سیاسی اور سماجی ادارے قومی کردار کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں تاکہ اس کے شہری ترقی پسند انسانوں کے طور پر لوگوں کے مستقل مفادات کا ادراک کر سکیں۔
مل نے آزادی کے اصول کو یوں بیان کیا ہے: "بنیِ نوح انسان کو انفرادی طور پر یا اجتماعی طور پر، ان کی کسی بھی تعداد کے عمل کی آزادی میں مداخلت کرنے کا واحد مقصد خود کی حفاظت ہے۔" "ایک واحد مقصد جس کے لیے کسی مہذب معاشرے کے کسی بھی فرد پر اس کی مرضی کے خلاف طاقت کا حق استعمال کیا جا سکتا ہے، دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکنا ہے۔ اس کی اپنی بھلائی، خواہ جسمانی ہو یا اخلاقی، کافی ضمانت نہیں ہے۔"
مل کے اصولِ آزادی کو عوامی وجہ کے اصول کے طور پر پڑھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اسے قانون سازی میں یا رائے عامہ کے اخلاقی جبر کی رہنمائی میں بعض قسم کی وجوہات کو مدنظر رکھا جائے۔ ان وجوہات میں وہ شامل ہیں جو دوسرے لوگوں میں اچھے ہیں؛ فضیلت کی وجوہات اور انسانی کمال کے نظریات؛ ناپسندیدگی یا بیزاری یا ترجیح کی وجوہات۔
مل کا کہنا ہے کہ "نقصان" جن کو روکا جا سکتا ہے جیسے ڈوبنے والے بچے کو بچانے میں ناکامی ایک نقصان دہ عمل کے طور پر شمار ہوتی ہے، جیسا کہ ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی یا عدالت میں بطور گواہ پیش ہونے میں ناکامی ۔ مل کے مطابق، اس طرح کی تمام نقصان دہ غلطیوں کو ریگولیٹ کیا جا سکتا ہے۔ معاشرے کو لوگوں کو خود کو غلامی میں بیچنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ کسی عمل پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی کیونکہ اس سے کسی معاشرے کے کنونشنز یا اخلاقیات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
”جو ریاست بونے مرد تیار کرتی ہے تاکہ ان کو ایک اطاعت گزار آلے کے طور پر استعمال کیا جا سکے، چاہے مقصد نیک ہی کیوں نہ ہو، وہ جلد جان جاتی ہے کہ ایسے چھوٹے لوگوں کی ساتھ کوئی بڑے ریاستی مقاصد حاصل نہیں کیے جا سکتے۔“ پاکستانی سپریم کورٹ کے جسٹس باقر نے سعد رفیق کی ضمانت کے فیصلے کے شروع میں اس مقولے کو درج کیا۔ [15]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118582461 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11916111f — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w68p60pf — بنام: John Stuart Mill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/8534586 — بنام: John Stuart Mill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/118457 — بنام: John Stuart Mill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/mill-john-stuart — بنام: John Stuart Mill — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0042495.xml — بنام: John Stuart Mill
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118582461 — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Милль Джон Стюарт — ربط: https://d-nb.info/gnd/118582461 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
- ^ ا ب پ عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/18711
- ↑ Hansard (1803–2005) ID: https://api.parliament.uk/historic-hansard/people/mr-john-stuart-mill — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اپریل 2022
- ↑ عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/23269987
- ↑ http://geschichte.univie.ac.at/en/persons/john-stuart-mill-dr-hc
- ↑ منصف کی چیخ، بلاگ مطیع اللہ جان۔ ڈؤیچے ویلے۔
Unrecognised parameter | ||
---|---|---|
ماقبل | Member of Parliament for Westminster 1865–1868 |
مابعد |
تعلیمی عہدے | ||
ماقبل William Stirling of Keir
|
Rector of the University of St Andrews 1865–1868 |
مابعد |
- 1806ء کی پیدائشیں
- 20 مئی کی پیدائشیں
- 1873ء کی وفیات
- 8 مئی کی وفیات
- مقام و منصب سانچے
- جان اسٹوئرٹ مل
- آزادئ اظہار کے فعالیت پسند
- اخلاقیات کے فلسفی
- اسکاٹش نسب کی انگریز شخصیات
- انگریز آپ بیتی نگار
- انگریز حامی حقوق نسواں
- انگریز فلسفی
- انگریز لاادری
- انگریز منطقی
- انگریزی ماہر معاشیات
- انگلستانی غیر افسانوی مصفنین
- انیسویں صدی کے انگریز مصنفین
- برطانوی آپ بیتی نگار
- برطانوی حامی حق رائے دہی نسواں
- برطانوی حامی حقوق نسواں
- برطانوی سیاسی مصنفین
- برطانوی غیر افسانوی مصفنین
- برطانوی فلسفی
- برطانوی لاادری
- برطانوی ماہر معاشیات
- تاریخ کے فلسفی
- تہذیب کے فلاسفہ
- سائنسی فلسفی
- سیاسی فلاسفہ
- فرانس میں وبائی مرض اموات
- فلاسفہ جنسیت
- فلاسفہ عقل
- ماہرین منطق
- مصنفین فلسفہ
- معاشرتی علوم کے فلسفی
- معاشرتی فلاسفہ
- معاشرتی ناقدین
- معاشیات کے فلسفی
- مملکت متحدہ ارکان پارلیمان 1865–68ء
- نسائی فلسفی
- نسائیت پسند مرد
- نفسیات کے فلسفی
- انیسویں صدی کے مضمون نگار
- انیسویں صدی کے ماہرین معاشیات
- برطانوی نسائیت پسند مصنفین
- انگریز مضمون نگار
- انگریز نسائیت پسند مصنفین
- منطق کے فلسفی