آر-36 ایم
آر-36 ایم (R-36M) جو کہ نیٹو (NATO) کی طرف سے SS-18 Satan کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، روس کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM) ہے۔ یہ میزائل سوویت یونین کے زمانے میں تیار کیا گیا تھا اور آج بھی روس کی اسٹریٹجک میزائل فورسز (Strategic Rocket Forces) کا ایک اہم حصہ ہے۔[1]
خصوصیات
[ترمیم]- وزن اور لمبائی:
- وزن: تقریباً 209.6 ٹن
- لمبائی: 32.2 میٹر
- مارک صلاحیت:
- مارک کی رینج: 11,000 کلومیٹر تک
- وار ہیڈ کی تعداد: 10 MIRV (Multiple Independently targetable Reentry Vehicles) یا ایک سنگل وار ہیڈ
- ایندھن:
- مائع ایندھن
- گائیڈنس سسٹم:
- انرشیل گائیڈنس سسٹم[1]
ورژن
[ترمیم]System: | R-36M | R-36M | R-36MUTTKh | R-36MUTTKh | R-36M2 | R-36M2 |
---|---|---|---|---|---|---|
Treaty-designation: | RS-20A | RS-20A1 | RS-20A2 | RS-20B | RS-20B | RS-20V |
GRAU-designation: | 15A14 | 15A14 | 15A14 | 15A18 | 15A18 | 15A18M |
NATO-designation: | SS-18 Satan Mod 1 | SS-18 Satan Mod 2 | SS-18 Satan Mod 3 | SS-18 Satan Mod 4 | SS-18 Satan Mod 5 | SS-18 Satan Mod 6 |
Deployment: | 1974–1983 | 1976–1980 | 1976–1986 | 1979–2005 | 1988–Present | 1991–2009 |
Maximum deployed number: | 148 | 10 | 30 | 278 | 104 | 58 |
Length: | 32600 mm | 32600 mm | 32600 mm | 36300 mm | 36300 mm | 34300 mm |
Diameter: | 3000 mm | 3000 mm | 3000 mm | 3000 mm | 3000 mm | 3000 mm |
Launch weight: | 209,600 kg | 209,600 kg | 210,000 kg | 211,100 kg | 211,100 kg | 211,100 kg |
Number of warheads: | 1 | 8 | 1 | 10 | 10 | 1 |
Warhead yield: | 20 Mt | 0.5-1.3 Mt | 25 Mt | 0.55 Mt | 1 Mt | 20 Mt |
Range: | 11,200 km | 10,200 km | 16,000 km | 16,000 km | 11,000 km | 16,000 km |
CEP: | 1000 m | 1000 m | 1000 m | 920 m | 500 m | 500 m |
تاریخ
[ترمیم]آر-36 ایم کی ترقی کا آغاز 1960 کی دہائی میں ہوا اور اس کا پہلا کامیاب تجربہ 1970 میں کیا گیا۔ 1974 میں، اسے سوویت یونین کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل کیا گیا۔ اس میزائل کو مختلف ورژنز میں تیار کیا گیا، جن میں ہر ورژن میں مزید بہتریاں کی گئیں۔[1]
مقصد اور اہمیت
[ترمیم]آر-36 ایم کا مقصد دشمن کے دفاعی نظام کو ناکام بنانا اور ہدف تک درستگی سے پہنچنا ہے۔ اس کی وار ہیڈز کی بڑی تعداد اور مارک کی صلاحیت اسے ایک انتہائی مؤثر ہتھیار بناتی ہے۔ یہ میزائل دشمن کے بڑے شہروں، فوجی اڈوں، اور دیگر اہم ہدفوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔[1]
موجودہ حیثیت
[ترمیم]آر-36 ایم آج بھی روس کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل ہے۔ تاہم، اس کی جگہ لینے کے لئے جدید میزائل جیسے کہ آر ایس-28 سرمات (RS-28 Sarmat) کی ترقی کی جا رہی ہے۔[1]
نتیجہ
[ترمیم]آر-36 ایم ایک تاریخی اور اہم بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہے جو کہ روس کی دفاعی صلاحیتوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ اس کی اعلیٰ تکنیکی خصوصیات اور مارک کی صلاحیتیں اسے دنیا کے طاقتور ترین میزائل نظاموں میں شامل کرتی ہیں۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ ت ٹ ث https://en.wikipedia.org/wiki/R-36_(missile)
- ↑ "R-36M / SS-18 SATAN"۔ FAS۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2015
- ↑ "Pavel Podvig: The Window of Vulnerability That Wasn't: Soviet Military Buildup in the 1970s--A Research Note. International Security, Summer 2008, Vol. 33, No. 1: 118–138"۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2014
- ↑ "Nuclear Notebook: U.S. and Soviet/Russian intercontinental ballistic missiles, 1959–2008" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2014