ابو ولید المصری
ابو ولید المصری | |
---|---|
(عربی میں: أبو وليد المصري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: مصطفى حامد) |
پیدائش | 1950ء (اندازاً) مصر |
رہائش | ایران |
قومیت | مصری |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے سینئر رکن اور نظریاتی رہنما |
مادری زبان | مصری عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، مصری عربی |
وجہ شہرت | القاعدہ کے نظریات کی ترویج |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
لڑائیاں اور جنگیں | افغانستان میں سوویت جنگ |
درستی - ترمیم |
ابو ولید المصری (پیدائش: 1950ء) ایک مصری نژاد جنگجو اور القاعدہ کے سینئر رکن ہیں، جو القاعدہ کی نظریاتی تربیت اور پروپیگنڈا کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔ ابو ولید المصری کا شمار القاعدہ کے اہم نظریاتی رہنماؤں میں ہوتا ہے اور وہ القاعدہ کے فکری اور عسکری معاملات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔[1]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]ابو ولید المصری 1950ء کے قریب مصر میں پیدا ہوئے۔ ان کی ابتدائی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں، لیکن وہ نوجوانی میں شدت پسند نظریات کی طرف مائل ہوئے اور افغانستان میں سوویت افغان جنگ کے دوران سرگرم رہے، جہاں انہوں نے عسکری تربیت حاصل کی اور جہادی تحریک میں شامل ہوئے۔[2]
القاعدہ میں شمولیت اور کردار
[ترمیم]ابو ولید المصری نے القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور تنظیم کے فکری اور نظریاتی معاملات میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ القاعدہ کے پروپیگنڈا اور تربیتی پروگراموں کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کئی جہادی نظریات کو فروغ دینے اور تنظیم کے نظریاتی بیانیے کو مضبوط کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔[3]
افغانستان اور جہادی تحریک میں کردار
[ترمیم]ابو ولید المصری نے سوویت افغان جنگ کے دوران افغانستان میں جہادی گروہوں کے ساتھ مل کر کام کیا اور بعد میں القاعدہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی نظریاتی رہنمائی اور عسکری تربیت نے القاعدہ کی فکری بنیادوں کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔[4]
عالمی سطح پر مذمت اور پابندیاں
[ترمیم]ابو ولید المصری کو عالمی سطح پر ایک خطرناک شدت پسند اور دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر ممالک نے انہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے اور ان پر پابندیاں عائد کی ہیں۔[5]
موجودہ صورت حال
[ترمیم]ابو ولید المصری کی موجودہ حالت اور مقام کے بارے میں وثوق سے معلومات دستیاب نہیں ہیں، تاہم ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اب بھی القاعدہ کے نظریاتی شعبے سے منسلک ہیں اور تنظیم کی تربیت اور پروپیگنڈا مہمات میں کردار ادا کر رہے ہیں۔