مندرجات کا رخ کریں

اسرائیل-روس تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
روس اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات

روس

اسرائیل
سفارت خانے
روس کا سفارت خانہ، تل ابیب اسرائیلی سفارت خانہ، ماسکو
مندوب
روسی سفیر اسرائیل میں اسرائیلی سفیر روس میں

روس اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات (انگریزی: Russia–Israel relations) کا آغاز 17 مئی 1948 کو ہوا، جب سوویت یونین نے اسرائیل کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا۔ اس وقت سے، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، اور ثقافتی تعلقات نے اہمیت حاصل کی ہے۔ حالیہ برسوں میں، روس اور اسرائیل کے درمیان تعاون اور مکالمہ کے مختلف شعبوں میں اضافہ ہوا ہے[1]۔

تاریخی پس منظر

[ترمیم]

روس اور اسرائیل کے تعلقات کی بنیاد 1948ء میں رکھی گئی جب سوویت یونین نے اسرائیل کو تسلیم کیا۔ یہ اقدام سوویت یونین کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کا حصہ تھا۔ 1950ء کی دہائی میں، تعلقات میں کچھ تناؤ آیا جب سوویت یونین نے عرب ممالک کی حمایت کی، مگر 1990ء کی دہائی کے آغاز کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے تعلقات میں دوبارہ بہتری آئی[2]۔

موجودہ تعلقات

[ترمیم]

روس اور اسرائیل کے تعلقات میں حالیہ دہائیوں میں تیزی آئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، اقتصادی، اور ثقافتی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔ روس نے اسرائیل کے ساتھ متعدد معاہدات کیے ہیں جن میں عسکری تعاون، تجارتی تعلقات، اور ثقافتی تبادلے شامل ہیں[3]۔

اقتصادی تعلقات

[ترمیم]

روس اور اسرائیل کے درمیان اقتصادی تعلقات بھی اہم ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوا ہے اور روس نے اسرائیلی ٹیکنالوجی، خاص طور پر زرعی اور دفاعی صنعتوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اسرائیل نے بھی روس میں سرمایہ کاری کی ہے، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں[4]۔

دفاعی تعلقات

[ترمیم]

روس اور اسرائیل کے درمیان دفاعی تعلقات خاصی اہمیت رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے مشترکہ فوجی مشقیں بھی کی ہیں۔ اس کے علاوہ، روس نے اسرائیل کو ہتھیاروں اور دفاعی نظام فراہم کیے ہیں[5]۔

تعلیمی اور ثقافتی تعلقات

[ترمیم]

تعلیمی اور ثقافتی شعبے میں بھی روس اور اسرائیل کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان طلباء کے تبادلے کے پروگرام موجود ہیں، جبکہ روسی اور اسرائیلی یونیورسٹیوں کے درمیان تحقیقاتی تعاون بھی جاری ہے[6]۔

چیلنجز اور مواقع

[ترمیم]

روس اور اسرائیل کے تعلقات میں کئی چیلنجز بھی موجود ہیں، جن میں مشرق وسطیٰ کی سیاست اور روس کا عرب ممالک کے ساتھ تعلق شامل ہے۔ تاہم، دونوں ممالک نے ان چیلنجز کو کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں اور تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھی ہیں[7]۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Russia-Israel Relations: A Historical Perspective۔ Oxford University Press۔ 2017۔ صفحہ: 112 
  2. "Russia and Israel: Early Years of Diplomacy"۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2023 
  3. "Russia-Israel Cooperation in Defense and Trade"۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2023  [مردہ ربط]
  4. "Russia-Israel Economic Relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2023 
  5. "Russia-Israel Defense Cooperation"۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2023  [مردہ ربط]
  6. "Russia-Israel Educational Exchange"۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2023 
  7. "Russia-Israel Relations: Challenges and Future Prospects"۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2023