بھارت میں بین الاقوامی کرکٹ میدانوں کی فہرست
یہ بھارت میں بین الاقوامی کرکٹ کے میدانوں کی فہرست ہے جس نے کم از کم ایک بین الاقوامی کرکٹ میچ کی میزبانی کی ہے۔ کرکٹ گراؤنڈ ایک بڑا گھاس کا میدان ہے جس پر کرکٹ کا کھیل کھیلا جاتا ہے جو عام طور پر انڈاکار شکل میں ہوتا ہے جس کی کوئی مقررہ جہت نہیں ہوتی۔ باؤنڈری رسی عام طور پر میدان کے دائرے اور کرکٹ پچ کی حد بندی کرتی ہے، میدان کے وسط کے قریب ایک ایسا علاقہ ہے جہاں بلے باز گیند کو مارتا ہے اور رنز بنانے کے لیے وکٹ کے درمیان دوڑتا ہے، جبکہ فیلڈنگ ٹیم گیند کو واپس کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ [1]
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) ہندوستان میں کرکٹ کی قومی گورننگ باڈی ہے۔ بی سی سی آئی کا قیام 1 دسمبر 1928ء کو مدراس میں ہوا اور 1926ء میں امپیریل کرکٹ کانفرنس میں شامل ہوا جو بعد میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل بن گئی۔ [2] بی سی سی آئی ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشنوں کا ایک کنسورشیم ہے جو متعلقہ ریاستی حکومتیں کے ساتھ زیادہ تر اسٹیڈیموں کا مالک ہے اور چلاتا ہے۔
بھارت میں پہلی بار بین الاقوامی کرکٹ کا انعقاد 15 دسمبر 1933ء کو ہوا جب بمبئی کے جم خانہ گراؤنڈ نے انگلینڈ کے ہندوستان کا دورہ کے دوران واحد ٹیسٹ میچ کی میزبانی کی۔ ہندوستان نے 10 فروری 1952ء کو مدراس کے ایم۔ اے۔ چدمبرم اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے پانچویں ٹیسٹ میں اپنی پہلی جیت درج کی۔ [3] ہندوستان میں پہلے ون ڈے میچ کی میزبانی سردار ولبھ بھائی پٹیل اسٹیڈیم، احمد آباد نے 25 نومبر 1981ء کو انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران کی تھی۔ بھارت نے دورہ آسٹریلوی ٹیم کے خلاف 20 اکتوبر 2007 ءکو ممبئی کے برابورن اسٹیڈیم میں بھارت میں پہلا ٹی 20 میچ کھیلا۔ [4]
بھارت کی میزبان میں خواتین کا پہلا ٹیسٹ میچ 31 اکتوبر 1976ء کو شروع ہوا جب ہندوستان نے بنگلور کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز سے کھیلا۔ [5] پہلی ڈبلیو او ڈی آئی 1978ء کے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران منعقد ووڈی تھی جس میں آسٹریلیا نیوزی لینڈ سے 1 جنوری 1978ء کو جمشید پور کے کینن اسٹیڈیم میں کھیل رہا تھا۔ [6] ہندوستان نے اپنا پہلا ون ڈے میچ انگلینڈ کے خلاف اسی دن کلکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلا۔ [7] ہندوستان میں کھیلے گئے پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی 4 مارچ 2010ء کو ممبئی کے باندرا کرلا کمپلیکس گراؤنڈ نے انگلینڈ کے خلاف کی تھی۔ [8][9]
ستمبر 2024ء تک، 81 کرکٹ مقامات نے بین الاقوامی میچ کی میزبانی کی ہے، جو کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔
فہرست
[ترمیم]کوئی بھی اسٹیڈیم جس نے پچھلے پانچ سالوں میں بین الاقوامی میچ کی میزبانی کی ہو اسے فعال کے طور پر درج کیا گیا ہے جب تک کہ اسٹیڈیم کو جان بوجھ کر بند نہ کیا گیا ہو۔
فعال اسٹیڈیم
[ترمیم]اسٹیڈیم کا نام | مقام | گنجائش | پہلا میچ | تازہ ترین میچ |
---|---|---|---|---|
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم | چنئی | 38,200 | 10 فروری 1934 | 19 ستمبر 2024 |
ایڈن گارڈنز | کولکتہ | 68,000 | 5 جنوری 1935 | 16 نومبر 2023 |
ارون جیٹلی کرکٹ اسٹیڈیم | دہلی | 35,200 | 10 نومبر 1948 | 6 نومبر 2023 |
بریبورن اسٹیڈیم | ممبئی | 50,000 | 9 دسمبر 1948 | 29 اکتوبر 2018 |
گرین پارک اسٹیڈیم | کانپور | 32,000 | 12 جنوری 1952 | 27 ستمبر 2024 |
ایم چناسوامی اسٹیڈیم | بنگلور | 33,800 | 22 نومبر 1974 | 17 جنوری 2024 |
وانکھیڈے اسٹیڈیم | ممبئی | 33,109 | 23 جنوری 1975 | 2 جنوری 2024 |
بارہ بٹی اسٹیڈیم | کٹک | 45,000 | 27 جنوری 1982 | 12 جون 2022 |
سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم | جے پور | 23,185 | 2 اکتوبر 1983 | 17 نومبر 2021 |
نریندر مودی اسٹیڈیم[note 1] | احمد آباد | 132,000 | 12 نومبر 1983 | 19 نومبر 2023 |
کیپٹن روپ سنگھ اسٹیڈیم | گوالیار | 18,000 | 22 جنوری 1988 | 24 فروری 2010 |
اندرجیت سنگھ بندرا اسٹیڈیم | موہالی | 27,000 | 22 نومبر 1993 | 11 جنوری 2024 |
آئی پی سی ایل اسپورٹس کمپلیکس گراؤنڈ | وڈودرا | 20,000 | 16 دسمبر 1997 | 14 اکتوبر 2019 |
ڈاکٹروائی ایس راج شیکھر ریڈی کرکٹ اسٹیڈیم | وشاکھاپٹنم | 27,500 | 5 اپریل 2005 | 2 فروری 2024 |
راجیو گاندھی اسٹیڈیم | احمد آباد | 39,200 | 16 نومبر 2005 | 25 جنوری 2024 |
ہولکر اسٹیڈیم | اندور | 30,000 | 15 اپریل 2006 | 14 جنوری 2024 |
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم | ناگپور | 45,000 | 6 نومبر 2008 | 9 فروری 2023 |
ڈی وائی پاٹیل اسٹیڈیم | نوی ممبئی | 45,300 | 11 نومبر 2009 | 9 جنوری 2024 |
مہاراشٹرکرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم | پونے | 37,406 | 20 دسمبر 2012 | 11 نومبر 2023 |
نرنجن شاہ اسٹیڈیم | راجکوٹ | 28,000 | 11 جنوری 2013 | 15 فروری 2024 |
جے ایس سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم کمپلیکس | رانچی | 50,000 | 19 جنوری 2013 | 23 فروری 2024 |
ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم | دھرم شالہ | 21,200 | 27 جنوری 2013 | 7 مارچ 2024 |
گریٹر نوئیڈا ایس سی گراؤنڈ | گریٹر نوئیڈا | 8,000 | 8 مارچ 2017 | 10 مارچ 2020 |
آسام کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم | گوہاٹی | 37,800 | 10 اکتوبر 2017 | 28 نومبر 2023 |
گرین فیلڈ اسٹیڈیم | تروواننتاپورم | 50,000 | 7 نومبر 2017 | 26 نومبر 2023 |
راجیو گاندھی اسٹیڈیم | دہرادون | 25,000 | 3 جون 2018 | 15 مارچ 2019 |
ایکنا اسٹیڈیم | لکھنؤ | 50,000 | 6 نومبر 2018 | 3 نومبر 2023 |
لال بھائی کنٹریکٹر اسٹیڈیم | سورت | 7,000 | 24 ستمبر 2019 | 4 اکتوبر 2019 |
شہید ویر نارائن سنگھ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم | رائے پور | 65,000 | 21 جنوری 2023 | 1 دسمبر 2023 |
ایس ایم سندھیا کرکٹ اسٹیڈیم | گوالیار | 50,000 | 6 اکتوبر 2024 | 6 اکتوبر 2024 |
سابق اسٹیڈیم
[ترمیم]اسٹیڈیم کا نام | مقام | گنجائش | پہلا میچ | تازہ ترین میچ |
---|---|---|---|---|
جم خانہ گراؤنڈ | ممبئی | 15,000 | 15 دسمبر 1933 | 16 دسمبر 2004 |
یونیورسٹی گراؤنڈ | لکھنؤ | دستیاب نہیں | 23 اکتوبر 1952 | 23 اکتوبر 1952 |
لال بہادرشاستری اسٹیڈیم | حیدرآباد | 30,000 | 19 نومبر 1955 | 13 دسمبر 2003 |
جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم | چنئی | 40,000 | 6 جنوری 1956 | 27 فروری 1965 |
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ | ناگپور | 40,000 | 3 اکتوبر 1965 | 14 اکتوبر 2007 |
سردار ولبھ بھائی پٹیل اسٹیڈیم | احمد آباد | 50,000 | 25 نومبر 1981 | 25 فروری 1985 |
گاندھی اسٹیڈیم | جالندھر | 16,000 | 20 دسمبر 1981 | 20 فروری 1994 |
گاندھی اسپورٹس کمپلیکس گراؤنڈ | امرتسر | 16,000 | 12 ستمبر 1982 | 18 نومبر 1995 |
شیر کشمیر اسٹیڈیم | سرینگر | 12,000 | 13 اکتوبر 1983 | 9 ستمبر 1986 |
موتی باغ اسٹیڈیم | وڈودرا | 18,000 | 7 نومبر 1983 | 17 فروری 1996 |
نہرو اسٹیڈیم | اندور | 25,000 | 1 دسمبر 1983 | 31 مارچ 2001 |
کینان اسٹیڈیم | جمشید پور | 19,000 | 1 جنوری 1978 | 12 اپریل 2006 |
نہرو اسٹیڈیم | گوہاٹی | 15,000 | 17 دسمبر 1983 | 28 نومبر 2010 |
کنٹری گالف کلب گراؤنڈ | فرید آباد | دستیاب نہیں | 19 جنوری 1984 | 19 جنوری 1984 |
جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم | دہلی | 60,000 | 28 ستمبر 1984 | 14 نومبر 1991 |
یونیورسٹی اسٹیڈیم | تروواننتاپورم | 20,000 | 1 اکتوبر 1984 | 25 جنوری 1988 |
نہرو اسٹیڈیم | پونے | 25,000 | 8 فروری 1984 | 3 نومبر 2005 |
سیکٹر 16 اسٹیڈیم | چندی گڑھ | 30,000 | 27 جنوری 1985 | 8 اکتوبر 2007 |
مولانا آزاد اسٹیڈیم | جموں | 20,000 | 24 مارچ 1985 | 24 مارچ 1985 |
مادھوراؤ سندھیا کرکٹ گراؤنڈ | راجکوٹ | 15,000 | 7 اکتوبر 1986 | 15 دسمبر 2009 |
نہار سنگھ اسٹیڈیم | فرید آباد | 25,000 | 19 جنوری 1988 | 31 مارچ 2006 |
اندرا پریادرشنی اسٹیڈیم | وشاکھاپٹنم | 25,000 | 10 دسمبر 1988 | 3 اپریل 2001 |
فاتوردا اسٹیڈیم | فاتوردا | 19,000 | 25 اکتوبر 1989 | 14 فروری 2007 |
کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم، لکھنؤ | لکھنؤ | 25,000 | 27 اکتوبر 1989 | 18 جنوری 1994 |
معین الحق اسٹیڈیم | پٹنہ | 25,000 | 15 نومبر 1993 | 27 فروری 1996 |
کلکتہ کرکٹ اینڈ فٹ بال کلب | کولکتہ | 15,000 | 17 نومبر 1995 | 17 نومبر 1995 |
سری کانت دتہ نرسمہا راجہ وڈیار گراؤنڈ | میسور | 15,000 | 10 دسمبر 1997 | 10 دسمبر 1997 |
کرنیل سنگھ سٹیڈیم | دہلی | 5,000 | 11 دسمبر 1997 | 11 دسمبر 1997 |
موہن میکنز کرکٹ اسٹیڈیم | غازی آباد | 300 | 11 دسمبر 1997 | 15 دسمبر 1997 |
جم خانہ گراؤنڈ | سکندر آباد | دستیاب نہیں | 14 دسمبر 1997 | 14 دسمبر 1997 |
مڈل انکم گروپ کلب گراؤنڈ | ممبئی | دستیاب نہیں | 16 دسمبر 1997 | 13 فروری 2013 |
جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی گراؤنڈ | دہلی | دستیاب نہیں | 17 دسمبر 1997 | 17 دسمبر 1997 |
نہرو اسٹیڈیم | گڑگاؤں | 25,000 | 18 دسمبر 1997 | 18 دسمبر 1997 |
ہربخش سنگھ اسٹیڈیم | دہلی | دستیاب نہیں | 20 دسمبر 1997 | 24 دسمبر 1997 |
جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم | کوچی | 25,000 | 1 اپریل 1998 | 8 اکتوبر 2014 |
برکت اللہ خان اسٹیڈیم | جودھپور | 30,000 | 8 دسمبر 2000 | 21 نومبر 2002 |
انڈیا سیمنٹ لمیٹڈ گروپ نانک کالج گراؤنڈ | چنئی | 3,000 | 6 جنوری 2002 | 6 جنوری 2002 |
اندرا گاندھی اسٹیڈیم | وجئے واڑہ | 25,000 | 12 دسمبر 1997 | 24 نومبر 2002 |
این ٹو اسٹیڈیم | اورنگ آباد | 20,000 | 7 دسمبر 2003 | 7 دسمبر 2003 |
کیمپلاسٹ کرکٹ گراؤنڈ | چنئی | دستیاب نہیں | 16 دسمبر 2003 | 5 مارچ 2007 |
ٹاٹا ڈگواڑی اسٹیڈیم | دھنباد | دستیاب نہیں | 26 فروری 2004 | 26 فروری 2004 |
تاؤ دیوی لال اسٹیڈیم | گڑگاؤں | 12,000 | 12 مارچ 2004 | 12 مارچ 2004 |
انفوسس گراؤنڈ | میسور | دستیاب نہیں | 11 دسمبر 2004 | 13 دسمبر 2004 |
بلاخیہ اسٹیڈیم | واپی | دستیاب نہیں | 27 نومبر 2003 | 19 دسمبر 2004 |
پٹھ والا اسٹیڈیم | سورت | دستیاب نہیں | 22 دسمبر 2004 | 22 دسمبر 2004 |
مایاجال گراؤنڈ | چنئی | دستیاب نہیں | 28 دسمبر 2004 | 28 دسمبر 2004 |
ستیندرا موہن دیو اسٹیڈیم | سلچر | 30,000 | 7 دسمبر 2005 | 7 دسمبر 2005 |
باندرا کرلا کمپلیکس گراؤنڈ | ممبئی | دستیاب نہیں | 1 مارچ 2010 | 8 فروری 2013 |
ڈریمزگراؤنڈ | کٹک | دستیاب نہیں | 1 فروری 2013 | 5 فروری 2013 |
ڈاکٹر پی وی جی راجو اے سی اے اسپورٹس کمپلیکس | وجے نگرم | دستیاب نہیں | 25 جنوری 2014 | 26 جنوری 2014 |
اے سی اے–کے ڈی سی اے کرکٹ گراؤنڈ | مولاپڈو | دستیاب نہیں | 10 نومبر 2016 | 22 نومبر 2016 |
گیلری
[ترمیم]-
132,000 گنجائش والا نریندر مودی اسٹیڈیم
-
68,000 کی گنجائش ایڈن گارڈنز
-
50,000 کی گنجائش گرین فیلڈ انٹرنیشنل اسٹیڈیم
-
50,000 کی گنجائش ایکانا کرکٹ اسٹیڈیم
-
44,904 کی گنجائش ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم
-
39,200 کی گنجائش راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم
-
38,200 کی صلاحیت ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم
-
35,200 کی گنجائش ارون جیٹلی کرکٹ اسٹیڈیم
-
33,800 کی صلاحیت ایم چناسوامی اسٹیڈیم
-
33,108 کی گنجائش وانکھیڈے اسٹیڈیم
-
27,500 کی گنجائش ڈاکٹروائی ایس راج شیکھر ریڈی کرکٹ اسٹیڈیم
-
25,000 کی گنجائش والا گرین پارک اسٹیڈیم
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Cricket Rules and Regulations"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2019
- ↑ "Full member: Board of Control for Cricket in India"۔ International Cricket Council۔ 04 اکتوبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اکتوبر 2022
- ↑ "5th Test, Chennai, February 06-10, 1952, England tour of India"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2023
- ↑ "Only T20I (N), Brabourne, October 20, 2007, Australia tour of India"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2023
- ↑ "1st Test, Bengaluru, October 31 - November 02, 1976, West Indies Women tour of India"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2023
- ↑ "1st Match, Jamshedpur, January 01, 1978, Women's World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2023
- ↑ "2nd Match, Calcutta, January 01, 1978, Women's World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2023
- ↑ "Gullybet: Betting & Casino Website in India | Facts to Know About Us"۔ gullybett.in (بزبان انگریزی)۔ 2024-04-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2024
- ↑ "1st T20I, Mumbai, March 04, 2010, England Women tour of India"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2023