جیمس ہنری بریسٹڈ
جیمس ہنری بریسٹڈ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 27 اگست 1865ء [1][2][3][4][5][6][7] راک فورڈ [8][9] |
وفات | 2 دسمبر 1935ء (70 سال)[1][10][2][3][4][5][6] نیویارک شہر [11][9] |
وجہ وفات | نمونیا |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
رکن | قومی اکادمی برائے سائنس ، سائنس کی پروشیائی اکیڈمی ، باوارین اکیڈمی آف سائنس اینڈ ہیومنٹیز ، امریکن ہسٹاریکل سوسائٹی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ییل یونیورسٹی نارتھ سینٹرل کالج جامعہ ہومبولت شکاگو تھیولوجیکل سیمینری |
پیشہ | ماہر انسانیات ، ماہر آثاریات ، مورخ ، ماہر مصریات [12]، استاد جامعہ ، ماہرِ دوا سازی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [13][14][15] |
شعبۂ عمل | مصریات |
ملازمت | جامعہ شکاگو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
جیمس ہنری بریسٹڈ (انگریزی: James Henry Breasted) (/ˈbrɛstɪd/;پیدائش: 27 اگست 1865ء - وفات: 2 دسمبر 1935ء) امریکی ماہرِ آثار قدیمہ، مصری ماہر اور مورخ تھا۔ 1894ء میں جامعہ برلن یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد مصریات میں ڈاکٹریٹ حاصل کرنے والے پہلے امریکی تھے۔ انھوں نے یونیورسٹی آف شکاگو کی فیکلٹی میں شمولیت اختیار کی۔ 1901ء میں وہ یونیورسٹی میں ہاسکل اورینٹل میوزیم کے ڈائریکٹر بن گئے، جہاں انھوں نے مصر پر توجہ مرکوز رکھی۔ 1905ء میں بریسٹڈ کو مکمل پروفیسر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں مصریات اور مشرقی تاریخ میں کرسی نشین کے عہدے پر فائز ہوئے۔
بریسٹڈ مصر اور لیونٹ میں ایک پرعزم فیلڈ ریسرچر تھا اور قدیم تحریروں کو ریکارڈ کرنے اور اس کی تشریح کرنے میں ایک نتیجہ خیز دلچسپی رکھتا تھا، خاص طور پر ان ذرائع اور ڈھانچے سے جن کے بارے میں اسے خدشہ تھا کہ وہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے۔ 1919ء میں اس نے شکاگو یونیورسٹی میں اورینٹل انسٹی ٹیوٹ (بعد میں قدیم ثقافتوں کے مطالعہ کے لیے انسٹی ٹیوٹ کے نام سے جانا جاتا ہے) کی بنیاد رکھی، جو قدیم تہذیبوں کے بین الضابطہ مطالعہ کا مرکز ہے۔ اسی سال وہ امریکن فلسفیکل سوسائٹی کے لیے منتخب ہوئے۔[16]
بریسٹڈ نے مصر میں آثارِ قدیمہ کی کھدائی میں بھی حصہ لیا اور ان کے ہاتھوں کئی اہم دریافتیں ہوئیں۔ بعد میں مسو پوٹامیہ (موجودہ عراق) کی کھدائیوں میں بھی حصہ لیا۔ انھوں نے قدیم مصری تاریخ، مذہب وغیرہ پر کئی کتابیں اور رسالے لکھے۔ مصر کی قدیم دستاویزوں کو انھوں نے مرتب کیا اور پھر ان کے ترجمے کر کے پانچ جلدوں میں شائع کیے جس میں مصر کی قدیم تاریخ کے متعلق نہایت قیمتی مواد اکٹھا کیا گیا ہے۔ قدیم مصر کے بارے میں ان کی تحریریں نہایت مستند مانی جاتی ہیں۔[17]
تخلیقات
[ترمیم]- A History of Egypt from the Earliest Times to the Persian Conquest۔ New York: Charles Scribner's Sons۔ 1905
- Ancient Records of Egypt: Historical Documents from the Earliest Times to the Persian Conquest, collected, edited, and translated, with Commentary۔ Chicago: University of Chicago Press۔ 1906–1907
- A History of the Ancient Egyptians, James Breasted, New York Charles Scribner's Sons, 1908
- Development of Religion and Thought in Ancient Egypt: Lectures delivered on the Morse Foundation at Union Theological Seminary۔ New York: Charles Scribner's Sons۔ 1912
- Ancient Times — A History of the Early World۔ Boston: The Athenæum Press۔ 1916
- Survey of the Ancient World۔ Boston: The Athenæum Press۔ 1919
- Oriental Forerunners of Byzantine Painting: First-Century Wall Paintings from the Fortress of Dura on the Middle Euphrates۔ Chicago: University of Chicago Oriental Institute Publications۔ 1924۔ ISBN 9780226071855
- The Conquest of Civilization۔ New York; London: Harper and Brothers۔ 1926
- The Dawn of Conscience۔ New York: Charles Scribner's Sons۔ 1933
- Harold Mattingly (1935)۔ "Ancient Times — A History of the Early World"۔ The Classical Review (Second Revised & Largely Rewritten ایڈیشن)۔ Boston: The Athenæum Press۔ 49 (5): 173–۔ doi:10.1017/S0009840X00068529 )
بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر جیمس ہنری بریسٹڈ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Address to the American Historical Associationآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ historians.org (Error: unknown archive URL)
- Oriental Institute Museum's 2010 exhibit, "Pioneers to the Past: American Archaeologists in the Middle East 1919–1920" آرکائیو شدہ 2014-01-25 بذریعہ وے بیک مشین
- National Academy of Sciences Biographical Memoir
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118659936 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb123344359 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w65h81qd — بنام: James Henry Breasted — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/breasted-james-henry — بنام: James Henry Breasted — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0012116.xml — بنام: James Henry Breasted
- ^ ا ب Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/4443 — بنام: James Henry Breasted
- ↑ عنوان : Hrvatska enciklopedija — Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=9366 — بنام: James Henry Breasted
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118659936 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Брэстед Джеймс Генри — ربط: https://d-nb.info/gnd/118659936 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Брэстед Джеймс Генри — ربط: https://d-nb.info/gnd/118659936 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 ستمبر 2015
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118659936 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ https://cs.isabart.org/person/98492 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb123344359 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/274404195
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/313508195
- ↑ "APS Member History"۔ search.amphilsoc.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2023
- ↑ جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-1 ادبیات)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی،2003ء، ص 109