روہیل کھنڈ
روہیل کھنڈ Rohilkhand | |
مقام | اتر پردیش |
قیام ریاست: | 1690ء |
زبانیں | اردو، انگریزی |
شاہی خاندان | پانچالا (مہا بھارت دور) مغل (1526–1736) روہیلہ (1736–1858) |
تاریخی دار الحکومت | بریلی، بدایوں |
صوبے | بریلی، رام پور، رودارپور، چمپاوت، پیلی بھیت، کھوتر، شاہجہاں پور، بدایوں، ککرالا |
روہیل کھنڈ،آگرہ و اودھ کا شمالی علاقہ ہے، جس پر ایک افغان یوسفزئی قبیلے روہیلہ کی حکومت تھی۔ یہ قبیلہ یوسفزئی پشاور کے گرد و نواح میں آباد تھا اس کے چند سرداروں نے جو مغل فوج میں اعلی عہدوں پر فائز تھے، اٹھارویں صدی کے شروع میں آگرہ اور اودھ کے اضلاع بریلی، بدایوں اور سنبھل وغیرہ کے علاقوں پر قبضہ کر لیا اور ایک طاقتور سلطنت کی بنیاد ڈالی جو روہیل کھنڈ کے نام سے مشہور ہوئی۔ 1772ء میں روہیلوں کے سردار حافظ رحمت خاں یوسفزئی نے مرہٹوں کے آئے دن کی چھیڑ خانی سے تنگ آکر شجاع الدولہ نواب اودھ کے ساتھ معاہدہ کیا کہ روہیل کھنڈ پر مرہٹوں کے حملے کی صورت میں نواب اودھ روہیلوں کی مدد کرے گا اور روہیلے اس کے عوض نواب کو چالیس لاکھ روپیہ دیں گے ۔
1773ء میں مرہٹوں نے روہیل کھنڈ پر حملہ کیا، نواب اودھ اور انگریزوں کی مشترکہ فوجوں نے روہیلوں کا ساتھ دیا اور مرہٹے پسپا ہو گئے۔ نواب اودھ نے حافظ رحمت خاں یوسفزئی سے رقم کا مطالبہ کیا تو انھوں نے مہلت طلب کی جسے نواب نے منظور نہ کیا اور عہد نامہ بنارس کی رو سے انگریزوں کی مدد طلب کی۔ نواب ادوھ نے حافظ رحمت خان یوسفزئی پر بدعہدی کا الزام لگا کر انگریز فوج کی مدد سے روہیل کھنڈ پر یلغار کر دی اور 23 اپریل 1774ء کو روہیلوں کو میراں پور کٹٹرا کے مقام پر شکست دی۔ حافظ رحمت میدان میں کام آئے اور روہیل کھنڈ کو سلطنت اودھ میں شامل کر لیا گیا۔