مندرجات کا رخ کریں

ظہیرخان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(ظہیر خان سے رجوع مکرر)
ظہیر خان
ذاتی معلومات
پیدائش (1978-10-07) 7 اکتوبر 1978 (عمر 46 برس)
شری رام پور، مہاراشٹر، بھارت
عرفزک، زپی، زکی[1]
قد5 فٹ 11 انچ (1.80 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا تیز گیند باز
حیثیتگیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 231)10 نومبر 2000  بمقابلہ  بنگلہ دیش
آخری ٹیسٹ14 فروری 2014  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 133)3 اکتوبر 2000  بمقابلہ  کینیا
آخری ایک روزہ4 اگست 2012  بمقابلہ  سری لنکا
ایک روزہ شرٹ نمبر.34
پہلا ٹی20 (کیپ 5)1 دسمبر 2006  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ٹی202 اکتوبر 2012  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1999–2006بڑودہ
2004سرے
2006وورسٹر شائر
2006–2014ممبئی
2008, 2011–2013رائل چیلنجرز بنگلور
2009–2010, 2014ممبئی انڈینز
2015–2017دہلی کیپیٹلز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 92 200 169 253
رنز بنائے 1,230 792 2,489 1047
بیٹنگ اوسط 11.94 12.00 13.60 12.17
100s/50s 0/3 0/0 0/5 0/0
ٹاپ اسکور 75 34* 75 43
گیندیں کرائیں 18,785 10,097 34,279 12,745
وکٹ 311 282 672 357
بالنگ اوسط 32.95 29.44 27.97 29.07
اننگز میں 5 وکٹ 11 1 35 1
میچ میں 10 وکٹ 1 0 8 0
بہترین بولنگ 7/87 5/42 9/138 5/42
کیچ/سٹمپ 19/– 43/– 46/– 57/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 25 دسمبر 2016

ظہیر خان (پیدائش: 7 اکتوبر 1978ء) بھارت کرکٹ ٹیم کے سابق تیز گیند باز ہیں۔ انھوں نے 2000ء تا 2014ء بھارت کے کرکٹ کے تینوں فارمیٹ اپنی خدمات دیں۔ وہ بھارت کے لیے کپل دیو کے بعد دوسرے کامیاب ترین تیز گیند باز ہیں۔ انھوں گھریلو کرکٹ کا آغاز بڑودہ کرکٹ ٹیم سے کیا۔ ابتدائی دور سے ہی وہ یارکر کے لیے جانے جاتے تھے۔[2] وہ کرکٹ عالمی کپ 2011ء کا اہم حصہ تھے جب بھارت نے عالمی کپ جیتا تھا۔ اس سال وہ 9 مقابلوں میں 21 لے کر کامیاب ترین گیند باز تھے۔ 2011ء میں صدر بھارت نے انھیں ارجن انعام سے نوازا۔ ان کا کرکٹ سفر متعدد زخموں اور چوٹ سے بھی عبارت ہے۔

ذاتی زندگی

[ترمیم]

ان کی ولادت 7 اکتوبر 1978ء کو شری رامپور، احمدنگر ضلع، مہاراشٹر میں ہوئی۔ والد بختیار خان اور والدہ کا نام ذکیہ خان ہے۔ ان کے بڑے بھائی ذیشان خان اور چھوٹے بھائی انیس ہیں۔[3] 24 اپریل 2017ء کو انھوں اداکارہ ساگاریکا گھٹگے سے رقعہ کا اعلان کیا اور 23 نومبر 2017ء کو دونوں نے شادی کرلی۔[4][5]

مقامی کرکٹ

[ترمیم]

وہ 1996ء میں ممبئی آئے اور نیشنل کرکٹ کلب میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز برودہ سے کیا۔ رنجی ٹرافی کے 2000-01ء کے سیزن میں ریلوے کے خلاف فائنل میں انھیں میں آف دی میچ کا اعزاز ملا۔ اس مقابلہ میں انھوں نے 145 رن دے کر 8 وکٹیں لی تھیں۔ جس میں دوسری پاری میں 5 وکٹ کا کارنامہ بھی شامل تھا۔[6].[7] 2006ء-07ء میں وہ ممبئی چلے گئے اور اس سال کے رنجی ٹرافی فائنل میں 9 وکٹیں لیں اور بنگال کے خلاف ممبئی کو جیت دلائی۔ 2005ء میں ورکشائر کنٹری کرکٹ کلب نے شعیب اختر کی جگہ ظہیر خان کو اپنا رکن بنایا۔[8] انڈین پریمیئر لیگ میں انھوں نے رائل چیلینجر بنگلور اور ممبئی انڈینز کے لیے کھیلا بعد ازاں وہ دہلی کیپیٹلز میں آگئے۔ انھوں نے 2016ء اور 2017ء کے مقابلوں میں دہلی کی کپتانی کی۔2017ء میں وہ تاریخ کے دسویں اور بھارت کے آٹھویں گیند باز تھے جنھوں نے آئی پی ایل میں 100 وکٹ کا ہدف پورا کیا ہو۔ بعمر 38 سال وہ اس کارنامہ کو کرنے والے سب سے عمر دراز کھلاڑی ہیں۔

سیزن مقابلے گیندیں رن کھائے وکٹیں بہترین اوسط اکنومی اسٹرائک ریٹ ٹیم
Career 100 2200 2782 102 4/17 27.27 7.59 21.57
2008 11 252 357 13 3/38 27.46 8.50 19.38 RCB
2009 6 126 142 6 3/31 23.66 6.76 21.00 MI
2010 14 290 376 15 3/21 25.07 7.77 19.33 MI
2011 15 354 455 14 3/32 32.50 7.71 25.29 RCB
2012 16 360 453 17 3/38 26.65 8.50 21.18 RCB
2013 2 36 47 5 4/17 9.40 7.83 7.20 RCB
2014 6 134 146 5 2/21 29.20 6.53 26.80 MI
2015 7 145 156 7 2/9 22.28 6.45 20.71 دہلی کیپیٹلز
2016 8 172 239 8 3/21 29.87 8.33 21.50 دہلی کیپیٹلز
2017 11 241 313 10 3/20 31.30 7.80 24.10 دہلی کیپیٹلز

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. [1] کرک انفو Magazine
  2. "Zaheer Khan"۔ Cricinfo 
  3. "Wisden Cricketer of the Year 2008 Zaheer Khan"۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 دسمبر 2013 
  4. "Zaheer Khan announces engagement with actress Sagarika Ghatge"۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2017 
  5. Kriti Sonali (23 نومبر 2017)۔ "Sagarika Ghatge marries Zaheer Khan, see photos of the newlyweds and wedding card"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2017 
  6. Santosh S. (23 اپریل 2001)۔ "Zaheer Khan bowls Baroda to Ranji Trophy glory"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2018 
  7. "Baroda wins Ranji trophy"۔ Rediff.com۔ 23 اپریل 2001۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2018 
  8. Paul Bolton۔ "Worcestershire preview, 2006: Strong squad eyeing promotion"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2011