مندرجات کا رخ کریں

علی الفصیحی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
علی الفصیحی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش گرگان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1123ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لقب الفصيحي
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

علی بن محمد بن علی (وفات :516ھ) الفصیحی ، وہ ابو حسن الاسترآبادی ہیں، جو علی بن ابی زید الفصیحی کے نام سے مشہور تھے ۔ عربی زبان کے عالم ، شافعی فقہ کے پیروکار، استرآباد میں پیدا ہوئے اور عباسی دور میں بغداد میں وفات پائی۔

حالات زندگی

[ترمیم]

انہوں نے عبدالقادر جرجانی سے نحو اور بلاغت کی تعلیم حاصل کی اور عربی زبان میں مہارت کے باعث اپنے زمانے کے مشہور علماء میں شمار ہوئے۔ جرجان سے بغداد منتقل ہوکر مدرسہ نظامیہ میں ابو زکریا یحییٰ التبریزی کے بعد نحو پڑھانے لگے۔شافعی فقہ کے پیروکار ہونے کے باوجود تشیع کے الزام پر انہیں نظامیہ سے ہٹا دیا گیا۔ ان کی جگہ ابو منصور جوالیقی کو مقرر کیا گیا، لیکن طلبہ ان کے گھر جا کر تعلیم حاصل کرتے رہے۔ اس پر انہوں نے طنزاً کہا: "جاؤ، اس کے پاس جو میری جگہ مقرر ہوا۔" فصيح زبان میں مہارت کے باعث انہیں "الفصیحی" کہا گیا، کیونکہ وہ ثعلب کی کتاب فصيح کے گہرے مطالعے اور مشق کے عادی تھے۔ ایک بار بیمار کی عیادت کرتے ہوئے بے ساختہ کتاب کا جملہ دہرا بیٹھے۔ انہوں نے ابو حسن خطيب اقطع سے روایت کی، جسے ابن سلفہ اصفہانی نے بغداد میں ان سے سنا۔ ان کے شاگردوں میں ابو نزار نحوی اور شاعر حيص بيص شامل تھے۔[1][2][3] [4]

وفات

[ترمیم]

فصيحی نحوی 516ھ (1123ء) میں بغداد میں وفات پا گئے اور مقبرہ وردیہ میں دفن ہوئے۔ ابن نجار نے ابو بکر مبارک بن کامل کے خط سے نقل کیا: "فصيحی نحوی کا انتقال بدھ کے روز 23 ذوالحجہ 516ھ کو ہوا۔"[5][6]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. المستفاد من ذيل تاريخ بغداد لابن النجار - الحافظ أبو الحسين الدمياطي - تحقيق: مصطفى عبد القادر عطا - دار الكتب العلمية - بيروت، لبنان - الطبعة الثانية 2004 - الجزء 19 - صفحة 6.
  2. معجم الأدباء لياقوت الحموي (إرشاد الأريب إلى معرفة الأديب) - تحقيق: إحسان عباس - دار الغرب الإسلامي - بيروت - الطبعة الأولى 1993 - الجزء 5 - صفحة 1964.
  3. تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام - الإمام الذهبي - تحقيق: الدكتور بشار معروف - طبعة 1 - سنة 2003م - الجزء 11 - صفحة 258.
  4. طبقات الشافعية - ابن قاضي شهبة - الجزء الثاني - صفحة 187.
  5. Al-Hakawati آرکائیو شدہ 2019-12-15 بذریعہ وے بیک مشین
  6. المستفاد من ذيل تاريخ بغداد لابن النجار - الحافظ أبو الحسين الدمياطي - تحقيق: مصطفى عبد القادر عطا - دار الكتب العلمية - بيروت - لبنان - الطبعة الثانية - 2004 - الجزء 19 - صفحة 7.