فورمن کرسچین کالج
دیگر نام | ایف سی سی |
---|---|
سابقہ نام | ایف سی کالج |
شعار | By love serve one another |
قسم | پرائیویٹ جامعہ |
قیام | 1864ء |
چانسلر | گورنر پنجاب، پاکستان |
تدریسی عملہ | 220 |
طلبہ | 9,000 |
پتہ | لاہور قصور روڈ، لاہور-54600، ، پاکستان |
کیمپس | رہائشی کالج، 108 acre (44 ha) |
رنگ | |
ویب سائٹ | www |
فورمن کرسچین کالج پاکستان کے شہر لاہور کا ایک بڑا نجی تعلیمی ادارہ ہے۔ جسے اب چارٹر یونیورسٹی کا درجہ بھی حاصل ہو گیا ہے۔ اسے بورڈ برائے ثانوی تعلیم لاہور کی جانب سے پنجاب کا سب سے بہترین کالج قرار دیا گیا ہے۔ اس نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان میں اپنی تاریخی اہمیت، اعلیٰ روایات اور بہترین تعلیمی ماحول کی وجہ سے شہرت حاصل ہے۔ اس کا نام اس کالج کے بانی ڈاکٹر چارلس ولیم فارمین کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس وقت تقریباً چار ہزار طلبہ اس ادارے میں زیر ے تعلیم ہیں جن کا تعلق پورے پاکستان سے ہے۔
تاریخ
[ترمیم]فورمن کرسچین کالج لاہور برصغیر کے چند تاریخی اور معیاری کالجز میں سے ایک ہے۔ اس کے بانی ایک انگریز ڈاکٹر چارلس ولیم فارمین تھے۔ جب وہ 1847ء میں برصغیر تشریف لائے تو یہاں کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں شروع کیں۔ دو سال بعد وہ لاہور تشریف لائے اور رنگ محل اسکول لاہور کے نام سے اپنا تعلیمی رفاہی کام شروع کیا۔ 1865ء میں اس اسکول کو کالج کا درجہ دے دیا گیا اور اس کا نام کالج کے بانی ڈاکٹر چارلس ولیم فارمین کے نام پر رکھ دیا گیا۔ ڈاکٹر چارلس ولیم فارمین نے پنجاب میں تعلیم کو عام اور معیاری کرنے کے لیے بڑی سنجیدہ کوششیں کیں۔
ڈاکٹر سر جیمز سی آر ایونگ کالج کے 30 سال تک پرنسپل رہے اور 1917 میں خیر باد کہا۔ ان کے نام پر کالج میں ایک لائبریری بحی موجود ہے۔
حکومتی تحویل اور واپسی
[ترمیم]حکومتی تحویل
[ترمیم]1972ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی سوشلسٹ طرز حکومت میں باقی بڑے تعلیمی اداروں کی طرح اس ادارے کو بھی حکومتی تحویل میں لے لیا گیا اور اس کا نام فارمین کرسچین کالج سے تبدیل کرکے گورنمنٹ فارمین کرسچین کالج رکھ دیا گیا۔
چرچ کو کالج کی واپسی
[ترمیم]صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں کالج کو حکومتی تحویل سے نکال کر دوبارہ امریکی Presbyterian Church کے حوالے کر دیا گیا، جو کالج کو حکومتی تحویل میں لیے جانے سے پہلے اسکول کی ملکیت رکھتا تھا۔ صدر پرویز مشرف خود اسی کالج کے فارغ التحصیل ہیں۔
انتظام
[ترمیم]ستمبر 2004 میں صدر مشرف کے کالج کے دورہ پر حکومت پنجاب نے کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا۔ اب کالج کا کنٹرول امریکی Presbyterian Church کے پاس ہے جبکہ مقامی طور پر کالج کوکالج کا بورڈ آف گورنرز چلاتا ہے جس کے ارکان مختلف کرسچین سوسائٹیز کرتی ہیں۔ 20 مارچ 2003ء سے ڈاکٹر پیٹر ایچ آرماکوسٹ اس کالج کے ریکٹر کی حیثیت سے اسے چلا رہے ہیں جبکہ وہ امریکی ریاست فلوریڈا میں واقعہ Eckerd College کے بھی سربراہ ہیں۔ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سی جے دوباش ہیں۔
جامعہ کے شعبہ جات
[ترمیم]جامعہ کے اساتذہ
[ترمیم]فورمن کرسچین کالج جو اب جامعہ یعنی یونیورسٹی قرار دی جاچکی ہے،پاکستان کی چند ایسی یونیورسٹی میں شامل ہے جہاں نہایت اعلیٰ قابلیت اوراعلیٰ تعلیمی پس منظر رکھنے والے اساتذہ کی سہولت موجود ہے۔ کئی اساتدہ پی ایچ ڈی اور پوسٹ پی ایچ ڈی ڈاکٹرز ہیں جبکہ باقی کم سے کم ایم فل اور ماسٹرز کی ڈگریاں رکھتے ہیں۔
جامعہ کے شعبہ جات
[ترمیم]- شعبہ برائے عمرانیات
- شعبہ برائے کیمیا
- شعبہ برائے طبیعیات
- شعبہ برائے حیاتیات
- شعبہ برائے بزنس اسٹڈیز
طلبہ تنظیمیں
[ترمیم]کالج میں نصابی، ہم نصابی اور غیر نصابی کئی طلبہ تنظیمیں ہیں جو اس کالج کو منفرد بناتی ہیں۔
- بینیڈ فزکس سوسائٹی
- کیمسٹری سوسائٹی
- سوسائٹی آف میتھمیٹیکس
- نظریہ پاکستان سوسائٹی
- میوزک سوسائٹی
- ایڈونچر سوسائٹی