قدیم امریکی زبانیں
قدیم امریکی زبانیں | |
---|---|
(spurious) | |
جغرافیائی تقسیم: | جدید دنیا |
لسانی درجہ بندی: | Proposed language family |
ذیلی تقسیمات: |
|
گلوٹولاگ: | None |
Map of the area of Amerind languages |
یہاں جو خاندانہائے زبان پیش کیے جا رہے ہیں ان کی بنیاد ایتھنولوگ (Ethnologue) خاندان بندی پر رکھی گئی ہے۔[1] ایتھنولوگ خاندان بندی میں قدیم امریکی زبانوں کو علاحدہ علاحدہ خاندانوں میں رکھا گیا ہے مگر اس مضمون میں قدیم امریکی زبانوں (Amerind) کو ایک ہی خاندان میں دکھایا جائے گا مگر قدیم امریکی زبانوں کی یہ خاندان بندی اس بنیاد پر نہیں ہے کہ وہ ایک مشترک قدیم زبان سے نکلے ہیں بلکہ یہ صرف آسانی کے لیے کیا گیا ہے۔ قدیم امریکی زبانوں میں جو مختلف خاندانہائے زبان شامل ہیں جن کی تفصیل آپ اس مضمون میں دیکھ سکتے ہیں۔
قدیم امریکی زبانوں کی خاندان بندی کی بنیاد
[ترمیم]قدیم امریکی زبانوں کو یہاں جوزف گرینبرگ کی تحقیق کے نتیجے میں پیش کیا گیا ہے جو بہت تنقید کا نشانہ بنی ہے۔ اصل میں حقیقی امریکی لوگوں کی زبانوں کو ہزاروں زبانوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ جوزف گرینبرگ نے ان قدیم زبانوں میں سے اسکیمو۔الیوت زبانوں اور نادینی زبانوں کے علاوہ باقی تمام کو قدیم امریکی زبانیں (Amerind) کہا ہے۔ جس سے دوسرے محققین متفق نہیں۔ اس لیے یہاں اگرچہ ہم 'قدیم امریکی زبانیں' کی اس خاندان بندی کو یہاں برقرار رکھتے ہیں مگر یاد رہے کہ یہ ایک خاندان نہیں بلکہ بے شمار خاندانوں کی ایک درجہ بندی ہے
قدیم امریکی زبانوں کی خاندان بندی (ایتھنولوگ)
[ترمیم]اردو حروف کے لحاظ سے ترتیب دینے کے لیے نمبر شمار کے حساب سے ترتیب دیں۔ یہاں زبانوں کے خاندانوں کے ساتھ ان کے ذیلی خاندان بھی دیے گئے ہیں۔ ذیلی خاندان کے علاوہ وہ زبانیں بھی دی گئی ہیں جو قدیم امریکی زبانوں کی اس خاندان بندی میں شامل ہیں۔ جو ذیلی خاندان دیے گئے ہیں، ان میں موجود مزید ذیلی خاندان یا زبانوں کو آپ ان کے متعلقہ صفحات میں دیکھ سکتے ہیں۔ ان تمام 62 خاندانہائے زبان کا بالائی خاندان 'قدیم امریکی زبانیں' (Amerind Languages) کہلائے گا۔