ميكن
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
لفظ میکن ایک جٹ ذات کی گوت ہے، پاکستان پنجاب میں بہت گاوٴں اس ذات سے مشہور اور اس نام سے منسلک ہیں مثلاً ،گاؤں میکن، گاؤں لسوڑی، یہ دونوں گاؤں ضلع منڈی بہاؤالدین میں واقعہ ہیں، ضلع سرگودھا میں بھی جٹ میکن ذات کی اکثریت موجود ہے اور کئی گاؤں ان کے نام سے منسلک ہیں یہ تحصیل بھیرہ سے تحصیل ساہیوال تک ضلع سرگودھا میں اکثریت سے موجود ہیں-
میکن خاندان
[ترمیم]میکن، کبھی کبھی میکان یا مکین بھی کہتے ہیں یہاں تک کہ میکن کی بھی جاٹ حیثیت کا قبیلہ ہے۔ وہ پنور (پرمار) راجپوتوں اورڈھڈھی قبیلے کی طرح اس کے آبا و اجداد بھی بہار کے دعویدار ہیں۔ قبیلہ کا دعویٰ ہے کہ سندھ میں عرب حکمرانی کے خاتمے کے بعد ، تھل میں آباد ہوا ، جب ہندو بادشاہ کانؤج ، ایک پرمار راجپوت نے تھل کے علاقے پر قبضہ کر لیا اور اس نے اپنے رشتہ داروں ، میکنوں کو آباد کیا۔ اس کے بعد انھوں نے بھکرضلع میں واقع مانکیرا قصبے میں قائم ایک ریاست قائم کی ، جو تھل کا بیشتر حصہ احاطہ کرتا تھا اور اس نے پانچ سو سال تک جاری رکھا ، یہاں تک کہ اس ریاست کو بلوچوں نے حملہ کرکے تباہ کر دیا گیا۔ ان کی ایک روایت کے مطابق ، مانکیرا ریاست کی بنیاد راجا سنگھ نے رکھی تھی ، جس کا تعلق کنوج کے شاہی گھر سے تھا اور اس نے دہلی کے سلطان غیاث الدین بلبن کے زمانے میں ، اسلام قبول کیا تھا۔ بابا فرید گنج شکر۔ پندرہویں صدی کے آخر تک ، مکران سے تعلق رکھنے والے بلوچ منکیرہ کے آس پاس اور اس کے آس پاس اس ملک میں آئے اور اس کے بعد اگلے تین سو سال تک اس ریاست پر حکمرانی کی۔ میکن جو کیرانہ بار میں آباد ہوئے اور بار کے دوسرے قبائل کی طرح ، دیہاتی بن گئے۔ انھوں نے ، گرنال کے مغرب میں واقع ، کریانہ بار میں واقع ایک مقاطعہ والے علاقے پر قبضہ کر لیا ، حالانکہ کم تعداد جہلم اور گجرات اضلاع میں بھی ہے۔ موجودہ علاقے میں اب سرگودھا ، خوشاب اور میانوالی اضلاع کا ایک حصہ بنتا ہے ، حالانکہ جیسا کہ پہلے ہی ذکر کیا جا چکا ہے کہ جہلم ، گجرات اور منڈی بہاؤ الدین اضلاع میں چھوٹی چھوٹی بستیاں ہیں۔ پوٹھوہار میں ، جہلم / چکوال کے علاقے میں ، میکن ایک اہم قبیلے کی جماعت ہے۔
سرگودھا کی یونین کونسل کوٹ بھائی خان میں میکنوں کی اکثریت ہے۔ ضلع سرگودھا کے ان دیہاتوں میں بیہک میکن شامل ہیں ، کہا جاتا ہے کہ میکنوں نے پہلا گاؤں بنایا تھا جب وہ بار ، ابو والا ، چکرالہ ، دیوال ، گوندل (تحصیل شاہ پور) ، موچیوال ، اوکھلی موہلہ ،ہڈالی ، سلطان پور میکن والا ، جالپانہ ، ڈیرہ منتقل ہوئے تھے۔ کرم علی والا ، چک نمبر 88 NB ، چک نمبر 142 NB ، نہنگ چک 71 NB چک 74 NB ، چک 10 NB ، چبہ پورانا ، تحصیل شاہ پور میں فیض سلطان کالونی ، کوٹ بھائی خان ، کوٹ پہلوان ، عاقل شاہ ، کوٹ کمبوہ ، Wadhi ، کوٹ شادا ، گل محمد والا اور ویگوال اور تحصیل شیر محمد والا۔ ، میکن ضلع خوشاب کے گاؤں محیب پور میں بھی پائے جاتے ہیں۔
اس بنیادی علاقوں کے باہر ، ضلع جہلم میں ، سب سے اہم دیہات چوٹالہ (جہلم تحصیل) ، چک مجاہد (تحصیل پنڈ دادن خان) اور ٹوبہ (پنڈ دادن خان تحصیل) ہیں ، جبکہ ضلع چکوال میں ، اہم میکن دیہاتوں میں منگوال ، ویرو ، لکھوال ، تھانیل کمال ، ڈنگی زیر ، ڈھوک ڈھبری (گوندل اور میکن کے درمیان تقریبا even یکساں طور پر تقسیم شدہ) ، چک بھون ، تھوک بہکور اور گھگ کے قریب ڈھوک میکن (جو بڑے پیمانے پر ایک گھگ جاٹ دیہات ہے ، لیکن میکن کے متعدد خاندان ہیں)۔ چکوال میں آبادی کے لحاظ سے میکن جاٹوں کا سب سے اہم جاٹ قبیلہ ہے۔
جبکہ ضلع گجرات میں ، یہ تحصیل کھاریاں کے گاؤں میکن اور پڑوسی منڈی بہاؤدین ضلع میں پائے جاتے ہیں ، اس کے اہم گاؤں لسوڑی کلاں ، لسوڑی خورد ، میکن اور ٹھٹی باوا ہیں۔
اس کے علاوہ میکن بلوچستان میں بھی آباد ہیں۔
میکن مشاہیر
[ترمیم]میکن علاقے
[ترمیم]- چاہ میکن (احمد پور سیال)
- میکن گاؤں (ضلع منڈی بہاؤ الدین)
- میکن (دولت نگر)
- ڈھوک میکن (تحصیل پنڈ دادن خان)
- Behk Maken