کلمتی گبول
مختصر تاریخ
[ترمیم]کلمتی گبول کے بارے میں مختلف روایات ہیں جن میں سے ایک روایت یہ ہے کہ گبول جب کیچ و مکران سے نکلے تو اُن کا ایک حصہ کلمت میں رہائش پزیر ہو گیا اور کلمتی قبیلہ میں شامل ہو کر کلمتی گبول مشہور ہوا۔ موجودہ کلمتی گبول قبیلے کا سردار لقمان خان کلمتی ملکانی ہے۔ کلمتی گبول صدیوں سے کلمتی سردارکے ہمراہ نہ صرف آباد ہیں بلکہ کلمتی قبیلے کی ہر معرکہ آرائی میں بہت نمایاں نظر آتے ہیں۔ وہ اپنی بہادری، ملنساری اور مہمان نوازی کے حوالے سے خوب پہچان رکھتے ہیں۔ موجودہ کلمتی گبولوں کے مطابق اُن کا اور کیر تھرائی گبولوں کا تاریخی لحاظ سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔ کلمتی گبول میں سے لاکھانی پاڑہ موجودہ پگ دار گھرانہ ہے۔ اس گھرانے میں سے ’’مصری خان گبول لاکھانی‘‘ نے مکلی والی جنگ میں میر مزار خان کلمتی کے لشکر کی سپہ سالاری کی تھی۔
ایک روایت ہے کہ مندہ خان گبول نے جو مادان خان کا چچا زاد بھائی تھا، جوکھیوں کے علاقے سے نکل کر بھوا کلمتی بلوچوں کے ساتھ جا کر آباد ہوا، اس نے مندو بھوا کی ایک بیٹی سے شادی کی۔ مندو بھوا کی اولاد زنگیانی مشہور ہے۔ اس طرح مندو خان گبول کی اولاد کلمتی گبول مشہور ہوئی۔ مادان اور مندہ کا دور مُریدانی جام کا دور ہے۔ ابھی تک سائینانی خاندان میں سرداری نہیں آئی تھی۔ سائینانی جام 1740ء سے بھی پہلے تھا اور جام بجار سردار تھا۔
کلمتی گبولوں کے پاڑے/شاخیں
[ترمیم]لاکھانی: لاکھو خان گبول کی اولاد، کلمتی گبولوں کا پگ دار گھرانہ۔
عیسبانی: عیسب خان کی اولاد۔
رادھانی: رادھہ خان کی اولاد۔
سوجانی: سوجہ خان کی اولاد۔
صفرانی: صفر خان کی اولاد۔
قیصرانی: قیصر خان کی اولاد۔
جوگیانی: جوگی خان کی اولاد۔ ایک روایت مشہور ہے کہ یہ گبولوں کے ٹنڈا پاڑے کا حصہ ہیں۔
مبارکانی: مبارک خان کی اولاد۔
نوتانی: نوت خان کی اولاد۔
امید علیانی: امید علی کی اولاد۔ اصل میں زنگیانی ہیں۔
ملوکانی: ملوک خان گبول کی اولاد۔
کیروانی: کیرو خان گبول کی اولاد۔
ٹیانی: ٹیو خان کی اولاد۔
بجارانی: بجار خان کی اولاد۔
بھنبھانی: بھنبھو خان کی اولاد۔
مالمانی: مالم خان کی اولاد۔
قادرنانی: قادر ڈنو کی اولاد۔
کچھ مؤرخین کے مطابق گبولوں کے تین پاڑے 1۔ جوگیانی 2۔ مبارکانی 3۔ نوتانی اصل میں ٹُنڈا پاڑے میں سے ہیں۔ اسی طرح امید علیانی دراصل زنگیانی (بھواء کلمتی کا پاڑہ) کے کانگوانی پاڑے میں سے ہیں۔ مہند زنگیانی کے بیٹے اُمید علی نے گبول قبیلہ کے عیسبانی پاڑے میں شادی کی جس سے مندرجہ ذیل چار بیٹے ہوئے:
1۔ مبارک 2۔ حاجی 3۔ خمیسو 4۔ دینو
دینو خان کی اولادمندرجہ ذیل ہے:
1۔ میر محمد خان گبول کلمتی 2۔ درو خان گبول کلمتی 3۔ پنجو خان گبول کلمتی ۔
پنجو خان گبول کی اولاد :
عبد الرزاق خان گبول، یوسف خان گبول، عبد اللہ خان گبول۔
کراچی کا رزاق آباد کا علاقہ عبد الرزاق خان گبول کی ذاتی ملکیت ہے جس میں اب سٹیل مل اور ملیر کینٹ بن چکا ہے۔ انھوں نے ملیر کے لوگوں کی فلاح کے لیے اپنی زمین کا بہت بڑا حصہ اسکولوں اور کالجوں کے لیے وقف کر دیا۔
عیسبانی گبولوں (ملیر والے) میں سے حاجی خان گبول ایک نام ور بہادر ہو گذرا ہے جس نے ملیر گڈرو کا مقابلہ کیا۔ یہ واقعہ جنگ نامہ میں ڈاکٹر نبی بحش خان نے ’’گبولوں اور گڈروں کی جنگ ‘‘ کے نام سے درج کیا ہے۔
کلمتی گبولوں میں سے مٹھا ولد سورینگ گبول عیسبانی نامور سورھیہ اور سرفروش ہو گذرا ہے، جس کا شجرہ یوں بیان کیا جاتا ہے:
احمدانی پاڑہ جو رادھہ کلمتی اور احمد خان کی اولاد میں سے ہیں، احمدانی مشہور ہوئے۔ احمد خان کی اولاد میں سے میر نوذک سب سے بڑا تھا۔ رادھہ کلمتیوں میں سے للو کلمتی کی، جس نے لسبیلہ میں بندیچا قبیلے میں شادی کی،تین بیٹوں کے علاوہ بیٹیاں بھی تھیں۔ اُس کی ایک بیٹی کی شادی میر سورینگ عیسبانی گبول سے ہوئی جس میں سے سورھیہ مٹھو گبول عیسبانی پیدا ہوا۔ دوسری بیٹی کی شادی میر نوذک کلمتی سے ہوئی جس میں سے ھاڑھو احمدانی پیدا ہوا، اس طرح مٹھا گبول عیسبانی اور ھاڑھو احمدانی خالہ زاد تھے، جاکھروں والی جنگ بمقام بھنبھور، دونوں بہادری سے لڑے جس میں ھاڑھو احمدانی شہید ہو گیا۔ کلمتی سردار نے ان کی بہادری کی یاد میں بھمبھور میں گول منارہ تعمیر کروایا جس کے نشانات آج تک موجود ہیں۔ مکلی والی جنگ میں مصری خان گبول لاکھانی اور فتح خان گبول سوجانی لڑتے ہوئے میر مزار خان کے ساتھ شہید ہوئے، بڑے حوصلے والے اور بہادر جنگو جوان تھے۔[1]
شجرۂ نسب کلمتی گبول
[ترمیم]نوت بن دولت (1)بن لاکھو بن قادری بن مائند بن عیسب بن سومار بن شاہو بن نندہ بن کرم بن مندہ (2)بن مرید بن نوتک بن فیروز بن مندہ بن میر بلوچ بن میر نوت بن میر عالی بن میر عمر بن میر محمد خان بن میر بجار بن میر ہوت بن میر جلال خان۔
- ۔ دولت خان کے تین بیٹے ہوئے:
الف۔ مبارک (مبارکانی گبول)
ب۔ جوگی (جوگیانی گبول)
ج۔ درو، درو کے بیٹے نوت سے نوتانی گبول، موجودہ حب ندی والا خاندان۔
- میر کرم بن میر مندہ کے تین بیٹے تھے،جن میں سے ایک کا پائوں ٹوٹا ہوا تھا۔ وہ بنام ٹونڈل مشہور ہو گیا۔ اس کی اولاد میں سے گبولوں کا ٹنڈا پاڑہ وجود میں آیا۔ سورھیہ گندبہ مندانی جو لسبیلہ کے برفتوں کے خلاف بر سر پیکار رہا،کلمتی گبول کے ٹنڈا پاڑے میں سے تھا ۔[2]
حوالہ جات
[ترمیم]دیگر ماخذ
[ترمیم]- اقوام سندھ از: کامران اعظم سوہدروی ناشر: تخلیقات، 6- بیگم روڈ، مزنگ،لاہور۔
- تذکرہ بلوچان سندھ از: کامران اعظم سوہدروی ناشر: تخلیقات، 6- بیگم روڈ، مزنگ،لاہور۔