جبیر بن نفیر
جبير بن نفير | |
---|---|
معلومات شخصية | |
اسم الولادة | جبير بن نفير |
مكان الميلاد | يمن |
وفات | 80هـ الشام |
کنیت | أبو عبد الرحمن |
اللقب | الحَضرميّ |
الأولاد | |
الحياة العملية | |
الطبقة | ممن أدرك زمان النبوة |
پیشہ | مُحَدِّث |
تعديل مصدري - تعديل |
ابو عبد الرحمٰن جبیر بن نفیر بن مالک بن عامر الحضرمی کبائر تابعین میں سے ایک ہیں۔ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ہی اسلام قبول کر لیا تھا ۔ وہ یمن میں تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار نہ کر سکے۔ان کے والد نفیر صحابی رسول تھے۔انھوں نے اپنے والد سے روایات بھی لی ہیں۔وہ مدینہ آئے اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ملے، ان کی زیارت کی اور ان سے اجازت لے کر شام چلے گئے اور حمص میں سکونت اختیار کر لی۔ آپ کا شمار شام کے کبائر تابعین میں ہوتا ہے ۔ وہ اپنی عبادت اور علم کی وجہ سے مشہور تھے۔ان کی وفات شام میں اس وقت ہوئی جب ان کی عمر ایک سو بیس سال تھی اور ان کی وفات عبد الملک بن مروان کے دور خلافت میں 80ھ میں ہوئی۔ [1] یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ 75ھ کی بات ہے اور سالم بن عامر نے ان سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا: میں نے شروع ہی سے اسلام قبول کیا اور اب بھی لوگوں میں اچھائی اور برائی دیکھتا ہوں۔ « [2]
روایت حدیث
[ترمیم]ابو بکر، عمر، حسن بن علی، المقداد بن الاسود، ابوذر، ابو الدرداء، عبادہ بن الصامت، عائشہ بنت ابی بکر، ابوہریرہ، سے روایت ہے۔ مالک بن یخامر السسککی، ابو مسلم الخولانی، ام الدرداء اور دیگر۔ ان سے روایت ہے: ان کے بیٹے: عبد الرحمٰن بن جبیر بن نفیر، مخول، خالد بن معدان، ابو الزہریہ حدیر بن کریب، ربیعہ بن یزید، شرحبیل بن مسلم، سالم بن عامر وغیرہ۔ [3]
جراح و تعدیل
[ترمیم]: حافظ ذہبی نے سیر اعلام النبلاء میں کہا: "وہ اور کثیر بن مرہ حمص اور دمشق کے ثقہ اماموں میں سے تھے،انھوں نے کہا کہ بہت سے محدثین نے ان کی توثیق کی ہے۔ اور محمد بن سعد البغدادی نے الطبقات الکبریٰ میں کہا ہے: "وہ حدیث سے جو روایت کرتے ہیں اس پر ثقہ تھے۔" [4]
وفات
[ترمیم]آپ نے 80ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ البداية والنهاية، ابن كثير الدمشقي، الجزء التاسع، ثم دخلت سنة ثمانين: جبير بن نفير
- ↑ "ابن عبد البر: الاستيعاب في معرفة الأصحاب، ترجمة جبير بن نفير الحضرمي، موقع نداء الإيمان"۔ 18 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2023
- ↑ سير أعلام النبلاء، وممن أدرك زمان النبوة، جبير بن نفير، الجزء الرابع، صـ 76: 78، مؤسسة الرسالة، سنة النشر: 1422هـ / 2001م آرکائیو شدہ 2017-12-15 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑