محمد صفدر میر
محمد صفدر میر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1922ء گجرات ، برطانوی پنجاب |
وفات | 9 اگست 1998ء (75–76 سال) لاہور ، پاکستان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | مترجم ، شاعر ، صحافی ، ادبی نقاد ، ڈراما نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، انگریزی |
شعبۂ عمل | ادبی تنقید ، ڈراما ، ترجمہ |
تحریک | ترقی پسند تحریک |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
محمد صفدر میر (پیدائش: 1922ء - وفات: 9 اگست، 1998ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو، پنجابی اور انگریزی کے نامور ترقی پسند شاعر، نقاد، صحافی اور ڈراما نویس تھے۔
حالات زندگی
[ترمیم]محمد صفدر میر 1922ء کو گجرات، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے۔[1][2] وہ ایک طویل عرصے تک زینو کے قلمی نام سے پاکستان ٹائمز اور روزنامہ ڈان میں علمی اور فکری مضامین تحریر کرتے رہے۔ ان کے ڈراموں کے مجموعے شاعر اور سمندر اور آخر شب کے نام سے، شاعری کا مجموعہ درد کے پھول اور تراجم میں ناقابل تسخیر ذہن انسانی کے نام سے شائع ہوا۔ اس کے علاوہ ان کی ترقی پسند تحریروں پر مشتمل کتاب مارکس کا تصور بیگانگی بھی اشاعت پزیر ہوئی۔[1]
تصانیف
[ترمیم]- شاعر اور سمندر (ڈرامے)
- آخر شب (ڈرامے)
- مارکس کا تصور بیگانگی
- درد کے پھول (شاعری)
- ناقابل تسخیر ذہن انسانی (ترجمہ)
- ادب اور سیاست
اعزازات
[ترمیم]حکومت پاکستان نے محمد صفدر میر کی خدمات کے اعتراف کے طور پر 14 اگست، 1997ء میں انھیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی کا اعزاز عطا کیا۔[1]
وفات
[ترمیم]محمد صفدر میر 9 اگست، 1998ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ لاہور میں قبرستان پیر رونقی شاد باغ میں آسودہ خاک ہوئے۔[1][2]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ ت ، عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 823
- ^ ا ب محمد صفدر میر، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
- 1922ء کی پیدائشیں
- 1998ء کی وفیات
- 9 اگست کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- پاکستان میں اموات
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- اردو ادبی ناقد
- اردو تنقید نگار
- بیسویں صدی کے پاکستانی شعرا
- پاکستانی ادبی نقاد
- پاکستانی اردو مصنفین
- پاکستانی مترجمین
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پنجابی شخصیات
- ضلع گجرات کی شخصیات
- لاہور کے شعرا