مراد رابع
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: مراد رابع) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 27 جولائی 1612ء [1] قسطنطنیہ |
||||||
وفات | 8 فروری 1640ء (28 سال) قسطنطنیہ |
||||||
مدفن | استنبول | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | سلطنت عثمانیہ | ||||||
زوجہ | عائشہ خاتون | ||||||
اولاد | کایا سلطان | ||||||
والد | احمد اول | ||||||
والدہ | کوسم سلطان | ||||||
بہن/بھائی | فاطمہ سلطان ، گوہرخان سلطان (دختر احمد اول) ، ابراہیم اول ، عثمان ثانی ، خانزادہ سلطان ، شہزادہ قاسم ، عائشہ سلطان (دختر احمد اول) ، عاتکہ سلطان |
||||||
خاندان | عثمانی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت عثمانیہ | |||||||
برسر عہدہ 10 ستمبر 1623 – 9 فروری 1640 |
|||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | حاکم ، شاعر | ||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
مراد رابع کو مراد چہارم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ مراد اربع 1623ء سے 1640ء تک خلافت عثمانیہ کی باگ ڈور سنبھالنے والا سلطان تھا۔ انھیں سلطنت عثمانیہ کا مؤسس ثانی بھی کہا جاتا ہے۔ وہ 26 یا 27 جولائی 1612ء کو استنبول میں پیدا ہوئے اور 8 یا 9 فروری 1640ء کو وفات پائی۔ وہ سلطان احمد اول کا بیٹا تھا۔ ان کی والدہ سلطان کوسم سلطان تھیں۔ مراد چہارم نے عائشہ خاتون سے شادی کی۔
سلطان مراد رابع گیارہ برس کی عمر میں سلطان بنے جبکہ ان کی والدہ کوسم سلطان نے نائب کی حیثیت سے سلطنت عثمانیہ کی باگ ڈور سنبھالی۔
مراد رابع کے آخری ایام میں بایزید کا قتل ایک اہم موڑ تھا، جو بغاوت کے الزام میں سلطان مراد رابع کے زیر عتاب آگیا۔ اگرچہ بایزید بغاوت سے لاتعلق تھا، مگر اس کی والدہ گلبہار خاتون سازش اور بغاوت میں متواتر پیش پیش تھی، یہ بات بایزید کو بہ خوبی معلوم تھی، مگر وہ خاموش رہا، اسی کی خاموشی قتل کا الزام بنی ، بایزید حقیقتاً سلطان مراد رابع کا بھائی تھا اور وہ کبھی بغاوت جیسے کاموں میں ملوث نہ تھا، اکثر مراد رابع کے ساتھ باغیوں کے خلاف لڑتا اور بھرپور کارروائی کرتا۔ شہزادہ بایزید کو محل سے فرار ہونے کے لیے وزیر نے پیش کش کی مگر شہزادے نے انکار کر دیا اور کہا کہ جو حکم آقا نے دیا اسے بجا لاؤ ں گا شہزادہ سلطان احمد کا بیٹا اور گلبہار خاتون کا لخت جگر تھا جبکہ کے مراد کا بھائی والد کی طرف سے تھا۔
سلطان مراد رابع نے تمام عمر باغیوں کی سرکوبی میں صرف کی ایک دن بھی آرام سے نہیں بیٹھا، ینی چری کی شرکسی کو فرو کرنے میں کامیاب ہوا،
اپنی آخری عمر میں اس نے تمام شہزادوں کو قتل کا حکم دے دیا، مگر خوش قسمتی سے ابراہیم اول بچ نکلے جو بعد ازاں خلیفہ بنے، مراد کو یقین تھا کہ بعد میں ان کے ساتھ بھی عثمان ثانی جیسا سلوک ہو سکتا ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Murad-IV — بنام: Murad IV — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
مراد رابع پیدائش: جون 16، 1612 وفات: فروری 9، 1640
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل | سلطان سلطنت عثمانیہ ستمبر 10، 1623 – فروری 9، 1640 |
مابعد |
مناصب سنت | ||
ماقبل | خلیفہ ستمبر 10، 1623 – فروری 9، 1640 |
مابعد |
- مضامین جن میں عثمانی ترک زبان کا متن شامل ہے
- 1612ء کی پیدائشیں
- 27 جولائی کی پیدائشیں
- استنبول میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1640ء کی وفیات
- 8 فروری کی وفیات
- استنبول میں وفات پانے والی شخصیات
- مقام و منصب سانچے
- اموات بسبب صلابت جگر
- جدید طفل حکمران
- خادم الحرمین الشریفین
- خلافت عثمانیہ
- سترہویں صدی کے عثمانی سلطان
- سلاطین عثمانیہ
- سلطنت عثمانیہ کے ترک
- عثمانی فارسی جنگوں کی عثمانی شخصیات
- عثمانیہ خاندان
- مسلم سیاسی شخصیات